مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ غاصب صہیونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے تل ابیب اور ابوظہبی کے درمیان ہتھیاروں کے معاہدوں کی معطلی کے ردعمل میں دعویٰ کیا کہ جو کچھ شائع ہوا ہے اس کے برعکس متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں۔
صہیونی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ان تعلقات کی مضبوطی کی وجہ فریقین کے مابین تجارتی معاہدہ ہے جو درنہایت ان کے اقتصادی اور سیاسی تعلقات کی توسیع کا باعث بنے گا۔
خیال رہے کہ صہیونی چینل 7 نے کل اعلان کیا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے صہیونی حکومت کے سخت گیر وزیر سموٹریچ کے مسجد اقصیٰ پر حملے کے رد عمل میں اسرائیل کے ساتھ اسلحے کا معاہدہ فی الحال منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صہیونی ٹی وی چینل 12 نے بھی اس بات پر تاکید کی کہ متحدہ عرب امارات کا یہ فیصلہ مقبوضہ علاقوں میں حالیہ واقعات اور نیتن یاہو کی اپنی حکومت کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کے ردعمل میں لیا گیا ہے۔
یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب ایک مہینے سے بھی کم عرصہ پہلے متحدہ عرب امارات اور صہیونی حکومت نے اسرائیلی ایئر انڈسٹریز کمپنی اور یو اے ای کے "ایج" گروپ کے باہمی تعاون سے مشترکہ طور پر تیار کردہ پہلی فوجی ڈرون کشتی کی نقاب کشائی کی تھی۔
آپ کا تبصرہ